5 Simple Statements About دعا تک دین کو بدلتی ہے Explained

سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: (جو بھی مسلمان کسی بھی چیز کیلیے مچھلی والے [یونس علیہ السلام] کی دعا مانگے تو اللہ تعالی اس کی دعا قبول فرماتا ہے)اسے احمد، ترمذی، اور حاکم نے روایت کیا ہے اور حاکم نے صحیح الاسناد قرار  دیا ہے۔

تجویز کردہ ترجمہتجویز کردہ ٹیکسٹ(متن)۔ (اختیاری) نسخ النص الحالي

صدر ملی یکجہتی کونسل صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر کا خصوصی انٹرویو

بارش کی بوندا باندی کو دیکھ کر یہ کہنا کہ "فرشتوں نے تھوکا ہے"

پہلا خطبہ: یقیناً تمام  تعریفیں اللہ  کے لئے ہیں، ہم اس کی تعریف بیان کرتے ہیں، اسی سے...

تقدیر میں تبدیلیاں رد وبدل بدلاٶ ہوتا ضرور ہے لیکن ہر لکھی ہوئی ہر تقدیر نہیں بدلتی بلکہ بعض تقدیر دعائيں اور اعمال صالحہ کی بنا پر  بدل جاتی ہے تو اس سے معلوم ہوا تقدیر کی بھی قسمیں ہیں جو ایک میں تبدیلی ہو سکتی ہے اور ایک میں نہیں 

حدیث: بے شک اللہ تعالی پاک ہے اور پاکیزہ چیز ہی قبول کرتا ہے اور یقیناً اللہ اپنے مومن بندوں کو بھی اسی چیز کا حکم دیا ہے، جس کا حکم اپنے رسولوں کو دیا۔ چنانچہ ارشاد باری تعالی ہے: ”يَا أَيُّهَا الرُّسُلُ كُلُوا مِنْ الطَّيِّبَاتِ وَاعْمَلُوا صَالِحًا﴾ صفحہ رئیسی

توفیق اور ہدایت اللہ تعالی کے ہاتھ میں ہے، اللہ تعالی جسے چاہے ہدایت دیتا ہے، اور جسے گمراہ کرنا چاہے اسے گمراہ فرما دیتا ہے، فرمان باری تعالی ہے:

ترجمہ: انگریزی زبان اسپینی انڈونیشیائی زبان ایغور بنگالی زبان فرانسیسی زبان ترکی زبان روسی زبان بوسنیائی زبان سنہالی ہندوستانی چینی زبان فارسی زبان ویتنامی تجالوج کردی ہاؤسا پرتگالی مليالم تلگو سواحلی تمل بورمی تھائی جرمنی جاپانی پشتو آسامی الباني السويدية الأمهرية الهولندية الغوجاراتية ภาษาคีร์กีซ النيبالية ภาษาโยรูบา الليتوانية الدرية الصربية الصومالية الطاجيكية check here คำแปลภาษากินยาร์วันดา الرومانية المجرية التشيكية ภาษามาลากาซี اطالوی คำแปลภาษาโอโรโม ภาษากันนาดา الأوزبكية ترجمہ دیکھیں ...

لہذا دائمی طور پر دعا کرتے رہنے سے آخر کار دعا قبول ہو جاتی ہے، ایک حدیث میں ہے کہ: (روئے زمین پر کوئی بھی مسلمان اللہ تعالی سے کوئی بھی دعا مانگے تو اللہ تعالی اسے وہی عطا کر دیتا ہے یا اس کے بدلے میں کوئی مصیبت ٹال دیتا ہے بشرطیکہ  کسی گناہ یا قطع رحمی کی دعا نہ کرے)، یہ بات سن کر ایک شخص نے کہا: “پھر تو ہم بہت زیادہ دعائیں مانگیں گے!

خوب سمجھ لیجئے کہ تقدیر کی دو قسمیں ہیں ایک تو " مبرم" اور دوسری " معلق" تقدیر مبرم تو حق تعالیٰ کا اٹل فیصلہ ہوتا ہے جو چیز پیش آنے والی ہوتی ہے اس میں کچھ بھی تغیر و تبدل ممکن نہیں ہے مگر تقدیر معلق میں بعض اسباب کی بنا پر تغیر و تبدل بھی ہوتا ہے۔ لہٰذا یہاں حدیث میں جس تقدیر کے بارہ میں کہا ہے کہ وہ دعا سے بدل جاتی ہے وہ تقدیر معلق ہی ہے یہاں تقدیر مبرم مراد نہیں ہے۔

إِنَّ اللَّهَ وَمَلَائِكَتَهُ يُصَلُّونَ عَلَى النَّبِيِّ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا صَلُّوا عَلَيْهِ وَسَلِّمُوا تَسْلِيمًا

بلکہ آپ اپنی پوری کوشش اور جانفشانی کے ساتھ ایسے معالج کی تلاش میں رہتے ہیں جو آپ کا علاج بھی کرے اور آپ کے نزدیک وہ ایسے معالجین میں بھی شامل ہو جس کے ہاتھوں میں اللہ تعالی نے آپ کے لئے شفا لکھ دی ہے۔

  وہ جو مُبرَمِ حقیقی ہے اُس کی تبدیل نا ممکن ہے، اکابر محبوبانِ خدا اگر اتفاقاً اس بارے میں کچھ عرض کرتے ہیں تو اُنھیں اس خیال سے واپس فرما دیا جاتا ہے جیسے  ملائکہ قومِ لوط پر عذاب لے کر آئے، سیّدنا ابراہیم خلیل ﷲ عَلٰی نَبِیِّنَا الْکَرِیْم وَعَلَیْہِ اَفْضَلُ الصَّلٰوۃ وَالتَّسْلِیْم کہ رحمتِ محضہ تھے،  اور ایسا کیوں نہ ہو کہ اُن کا نامِ پاک ہی ابراہیم ہے،

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *